مکہ پر یمن والوں کا حملہ اول اور قریش کی
مدافعت
مدافعت
کیا حملہ یمن کے لشکروں
نے اہل مکہ پر
نے اہل مکہ پر
غرض یہ تھی کہ اپنے گھر میں لے جائیں خدا کا گھر
یمن میں ان دنوں حسان
نامی ایک حاکم تھا
نامی ایک حاکم تھا
اسے مکے کی رونق دیکھ
کر دل میں خیال آیا
کر دل میں خیال آیا
کسی صورت سے توڑوں آل
اسمعیل کی شوکت
اسمعیل کی شوکت
اسی کعبے کے دم سے ان کی
دنیا بھر میں ہے عزت
دنیا بھر میں ہے عزت
اگر کعبہ گرادوں اس کے پتھر
ساتھ لے جاؤں
ساتھ لے جاؤں
یمن میں ان سے اک کعبہ
نیا تعمیر کرواؤں
نیا تعمیر کرواؤں
یہ ہو جائے تو پھر سب
لوگ میری سمت آئیں گے
لوگ میری سمت آئیں گے
کریں گے عاجزی نذریں نیازیں
ساتھ لائیں گے
ساتھ لائیں گے
یہ سوچا اور چڑھ دوڑا یمن
کی فوج کو لے کر
کی فوج کو لے کر
کیا آ کر اچانک اس نے حملہ
شہر مکہ پر
شہر مکہ پر
یہاں پر خادم کعبہ
کنانہ کا گھرانا تھا
کنانہ کا گھرانا تھا
اسی میں فہر بن مالک
تھا جو مرد یگانہ تھا
تھا جو مرد یگانہ تھا
یمن کی اس جسارت سے بہادر
طیش میں آیا
طیش میں آیا
مسلح کر کے سارا خانداں
میدان میں لایا
میدان میں لایا
مقابل ڈٹ گیا یہ شیر
لاتعداد فوجوں کے
لاتعداد فوجوں کے
چٹانوں کی طرح رو کے تھپیڑے
تند موجوں کے
تند موجوں کے
شکست فاش دی اس نے یمن
والوں کے لشکر کو
والوں کے لشکر کو
تعاقب کر کے قبضے میں لیا
لشکر کے افسر کو
لشکر کے افسر کو
یہ ایسی فتح تھی 36 جس سے قریش اس کا لقب ٹھہرا
یہ اک نامی قبیلہ بن گیا ، فخر عرب سارا
قریش اہل عرب میں نام ہے
اس ویل مچھلی کا
اس ویل مچھلی کا
سمندر میں کوئی ثانی نہیں
جس کی بڑائی کا
جس کی بڑائی کا
قریش اولاد اسماعیل میں
تھے سب سے طاقتور
تھے سب سے طاقتور
یہی کعبے کے خادم تھے یہی
تاجر یہی افسر
تاجر یہی افسر
قصی 37 ابن کلاب ان میں بڑا ہی شان والا تھا
بڑا زیرک مدبر تھا ، بڑے
سامان والا تھا
سامان والا تھا
ہوا عبد مناف 38 اس کا
پسر ، اس کا پسر ہاشم 39
پسر ، اس کا پسر ہاشم 39
پسر تھے اور بھی سردار
تھا سب کا مگر ہاشم
تھا سب کا مگر ہاشم
پسر ہاشم کا عبدالمطلب
40 سردار مکہ تھا
40 سردار مکہ تھا
یہی تھا خادم کعبہ یہی
مختار مکہ تھا
مختار مکہ تھا
مگر اس خدمت کعبہ کے معنیٰ
اور ہی کچھ تھے
اور ہی کچھ تھے
یہ فرزندان اسمعیل یعنی
اور ہی کچھ تھے
اور ہی کچھ تھے
کیا حملہ یمن کے لشکروں نے اہل مکہ پر
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: