نبیؐ اپنے مدینے میں
ہوا چاروں طرف اقصائے عالم میں پکار آئی
بہار آئی، بہار آئی، بہار آئی، بہار آئی
جوان و پیر و مرد و زن سراپا چشم بیٹھے تھے
بہار آنے کو تھی گلشن سراپا چشم بیٹھے تھے
اب استقبال کو دوڑے بنی نجار175 سج سج کر
بڑھے انصار بن کر اوپچی، ہتھیار سج سج کر
جنوبی سمت سے اٹھا ایک نورانی غبار آخر
سوادِ شہر میں داخل ہوا ناقہ سوار آخر
فضا میں بس گئیں توحید کی آزاد تکبیریں
یہ تکبیریں تھیں باطل کے گلو پر تیز شمشیریں
مہاجر پیچھے پیچھے چل رہے تھے سر بکف ہو کر
کھڑے تھے راہ میں انصار ہر سو صف بہ صف ہو کر
درو دیوار استادہ ہوئے تعظیم کی خاطر
زمیں کیا آسماں بھی جھک گئے تسلیم کی خاطر
مسلماں بیبیاں گھر کی چھتوں پر جمع ہو ہو کر
نظر سے چومتی تھیں عصمتِ دامانِ پیغمبر
زباں پر اشرق البدر علینا کی صدائیں تھیں
دلوں میں ما دعی للہ داع کی دعائیں تھیں 176
کہیں معصوم ننھی بچیاں تھیں دف بجاتی تھیں
رسول پاک کی جانب اشارے کر کے گاتی تھیں
کہ ہم ہیں بچیاں نجار کے عالی گھرانے کی
خوشی ہے آمنہ کے لال کے تشریف لانے کی
مسلمانوں کے بچے بچیاں مسرور تھے سارے
گلی کوچے خدا کی حمد سے معمور تھے سارے
نبوت کی سواری جس طرف سے ہو کے جاتی تھی
درود و نعت کے نغمات 177 کی آواز آتی تھی
ہوا چاروں طرف اقصائے عالم میں پکار آئی
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:
No comments: