جاہلیت کی عبادت
سر شام اس سیہ کاری کا
دامن اور بڑھتا ہے
دامن اور بڑھتا ہے
شراب عیش پر دیوانگی کا
رنگ چڑھتا ہے
رنگ چڑھتا ہے
صدائیں سیٹیوں کی اور
گھڑیالوں کی آتی ہیں
گھڑیالوں کی آتی ہیں
عبادت کے لیے ان بیوقوفوں
کو بلاتی ہیں
کو بلاتی ہیں
مثنٰے اپنے بت کا ہر قبیلہ
ساتھ لایا ہے
ساتھ لایا ہے
یہ مٹی کے خدا ہیں ان
کو گہنوں سے سجایا ہے
کو گہنوں سے سجایا ہے
بتوں پر اونٹ بکرے آدمی
قربان ہوتے ہیں
قربان ہوتے ہیں
غریب ان پتھروں کے واسطے
بیجان ہوتے ہیں
بیجان ہوتے ہیں
قریش اپنے ہبل کا ایک
مثنیٰ لے کے آئے ہیں
مثنیٰ لے کے آئے ہیں
اسی کے گرد ان لوگوں نے
خیمے بھی لگائے ہیں
خیمے بھی لگائے ہیں
بٹھا رکھا ہے پتھر کے خدا
کو ایک پتھر پر
کو ایک پتھر پر
کھڑے ہیں گرد اس کے اہل
مکہ ساکت و ششدر
مکہ ساکت و ششدر
بھجن گاتی ہیں جاہل
عورتیں اور دف بجاتی ہیں
عورتیں اور دف بجاتی ہیں
بہا کر اونٹ کا خون اپنی
قربانی چڑھاتی ہیں
قربانی چڑھاتی ہیں
وہ دیکھو دے رہی ہیں
خون کے چھینٹے عزیزوں پر
خون کے چھینٹے عزیزوں پر
وہ چھڑکا جا رہا ہے خون
ہی کھانے کی چیزوں پر
ہی کھانے کی چیزوں پر
وہ دیکھو سب اسی پتھر کے
آگے سر جھکاتے ہیں
آگے سر جھکاتے ہیں
جبیں پر کالے کالے خون
کے ٹیکے لگاتے ہیں
کے ٹیکے لگاتے ہیں
بپا ہے وحشیانہ سیٹیوں
کا شور ہر جانب
کا شور ہر جانب
عقیدت دیکھیے ہے چیخنے پر
زور ہر جانب
زور ہر جانب
پجاری چیختے ہیں، ناچتے
ہیں، گھنٹ بجتے ہیں
ہیں، گھنٹ بجتے ہیں
پرستش ہے یہی ان کی جسے
مذہب سمجھتے ہیں
مذہب سمجھتے ہیں
اچھلتے کودتے سب لوگ
گرد اس بت کے پھرتے ہیں
گرد اس بت کے پھرتے ہیں
ہر اک چکر کے بعد
اکبارگی سجدے میں گرتے ہیں
اکبارگی سجدے میں گرتے ہیں
قبائل محو ہیں اس لعنتی
طرزِ عبادت میں
طرزِ عبادت میں
یہ میلہ کہلم ڈوبا ہوا
ہے بحر لعنت میں
ہے بحر لعنت میں
یہ نقشہ دیکھ کر سورج نے
آنکھیں بند کر لی ہیں
آنکھیں بند کر لی ہیں
زمیں نے ہر طرف تاریکیاں
دامن میں بھر لی ہیں
دامن میں بھر لی ہیں
سر شام اس سیہ کاری کا دامن اور بڑھتا ہے
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: