مسلمانوں کی کمزور جماعت
ادھر سے جا رہی تھی اک
جماعت حق ستوں کی
جماعت حق ستوں کی
بباطن روزہ داروں کی
بظاہر فاقہ مستوں کی
بظاہر فاقہ مستوں کی
نہ ان کے پاس خیمے تھے نہ
سامان رسد کوئی
سامان رسد کوئی
نہ ان کی پشت پر تھا جز
خدا بہر مدد کوئی
خدا بہر مدد کوئی
نہ زرہیں تھیں، نہ ڈھالیں
تھیں نہ خنجر تھے نہ شمشیریں
تھیں نہ خنجر تھے نہ شمشیریں
فقط خاموش تسکیں تھی،
فقط پر جوش تکبیریں
فقط پر جوش تکبیریں
کوئی ساماں نہیں تھا ایک
ہی سامان تھا ان کا
ہی سامان تھا ان کا
خدا واحد، نبی صادق ہے ،
یہ ایمان تھا ان کا
یہ ایمان تھا ان کا
بنا کر اپنے سینوں کی
سپر آیات قرآں کو
سپر آیات قرآں کو
بظاہر چند تنکے روکنے آئے
تھے طوفاں کو
تھے طوفاں کو
انہی کے نور سے ہر سو
اجالا ہونے والا تھا
اجالا ہونے والا تھا
انہی کے دم سے حق کا
بول بالا ہونے والا تھا
بول بالا ہونے والا تھا
ادھر سے جا رہی تھی اک جماعت حق ستوں کی
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:
No comments: