اُبھرتے سورج کی نرم کرنیں
فصیلِ شب کے حصار میں رقص کر رہی ہیں
یہ رقص آغازِ زندگی ہے
اُبھرتا سورج نئے زمانے کی آگہی ہے
نیا زمانہ کہ عہدِ انکار سے گزر کر حیاتِ اثبات بن رہا ہے
خدائے گم کردہ پھر آفاق کی حدوں سے اُبھر رہا ہے
خدائے زندہ معاف کر دے
گناہ میرے جو سب کریں گے
وہ لفظ میرے جو سب کہیں گے
وہ درد میرے جو سب سہیں گےسلیم احمد
فصیلِ شب کے حصار میں رقص کر رہی ہیں
یہ رقص آغازِ زندگی ہے
اُبھرتا سورج نئے زمانے کی آگہی ہے
نیا زمانہ کہ عہدِ انکار سے گزر کر حیاتِ اثبات بن رہا ہے
خدائے گم کردہ پھر آفاق کی حدوں سے اُبھر رہا ہے
خدائے زندہ معاف کر دے
گناہ میرے جو سب کریں گے
وہ لفظ میرے جو سب کہیں گے
وہ درد میرے جو سب سہیں گےسلیم احمد
حمد - سلیم احمد
Reviewed by WafaSoft
on
July 26, 2019
Rating:


No comments: