باب پنجم۔ آفتاب ہدایت کا طلوع
مقصد بعثت، مظلوم دنیا کی دعائیں
وہ مقصد جس کی خاطر آپ
اس دنیا میں آئے تھے
اس دنیا میں آئے تھے
وہ قرآں جس کو انسانوں
کو خاطر آپ لائے تھے
کو خاطر آپ لائے تھے
وہ پیغام محبت وہ نجات
اولاد آدم کی
اولاد آدم کی
زمین صدق پر رکھنا نئی
بنیاد عالم کی
بنیاد عالم کی
اب اس کا وقت آ پہنچا
تھا اب وہ کام ہونا تھا
تھا اب وہ کام ہونا تھا
زمیں تیار کرنا ، نخل
حق کا بیج بونا تھا
حق کا بیج بونا تھا
اندھیرا چھا چکا تھا
کفر کا دنیائے ہستی پر
کفر کا دنیائے ہستی پر
زبردستی تسلط پاچکی تھی
زیر دستی پر
زیر دستی پر
الستی مے کشوں سے ہو چکا
تھا مے کدہ خالی
تھا مے کدہ خالی
کہ دنیا ہو گئی تھی بادۂ
غفلت کی متوالی
غفلت کی متوالی
کوئی گوشہ نہ ملتا تھا
مظلوم اماں پائیں
مظلوم اماں پائیں
کوئی سنتا نہ تھا ان کی
یہ بیچارے کہاں جائیں
یہ بیچارے کہاں جائیں
کوئی شفقت نہ کرتا تھا یتیموں
پر غلاموں پر
پر غلاموں پر
یہ مر جاتے تھے بھوکے اور
بک جاتے تھے داموں پر
بک جاتے تھے داموں پر
ضعیفوں اور بیواؤں کو
روٹی بھی نہ ملتی تھی
روٹی بھی نہ ملتی تھی
غضب سے مزد مزدوروں کو
کھوٹی بھی نہ ملتی تھی
کھوٹی بھی نہ ملتی تھی
ستم سے تنگ آ کر خودکشی
کر لی شریفوں نے
کر لی شریفوں نے
دعا کو دست رعشہ دار
اٹھائے تھے ضعیفوں نے
اٹھائے تھے ضعیفوں نے
وہ مقصد جس کی خاطر آپ اس دنیا میں آئے تھے
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: