بنتِ مُرّالخثمیہ اور شیطان
جواں نے کعبہ سے جب گھر
کی جانب قصد فرمایا
کی جانب قصد فرمایا
تو شیطاں اس سے پہلے جانبِ
مکہ چلا آیا
مکہ چلا آیا
یہاں پر بنتِ مُرّالخثمیہ اک حسینہ تھی
حسینہ تھی مگر اطوار و
عادت میں کمینہ تھی
عادت میں کمینہ تھی
وہ پہلے سے جمال و حسنِ
عبداللہ پہ مرتی تھی
عبداللہ پہ مرتی تھی
مگر عرضِ تمنا کر نہیں سکتی تھی ڈرتی تھی
اچانک ہو گیا اس پر مسلط رنگ شیطانی
رگوں میں بے حیائی بن کے
دوڑا خون حیوانی 58
دوڑا خون حیوانی 58
ادھر سے آ رہا تھا یہ
جوان پاک سیرت بھی
جوان پاک سیرت بھی
جسے آنکھیں جھکا کر شہر
میں چلنے کی عادت تھی
میں چلنے کی عادت تھی
ہوئی آ کر اچانک اب وہ
عورت راہ میں حائل
عورت راہ میں حائل
نکالیں منہ سے بے شرمی
کی باتیں سخت لاطائل
کی باتیں سخت لاطائل
کہا سو اونٹ لے لے اور
مری جانب توجہ کر
مری جانب توجہ کر
شراب وصل کی خاطر گری
ہوں تیرے قدموں پر
ہوں تیرے قدموں پر
مرے گھر میں شراب ناب
بھی موجود ہے پیارے
بھی موجود ہے پیارے
در اندازوں کا رستہ ہر
طرف مسدود ہے پیارے
طرف مسدود ہے پیارے
کہاں جاتا ہے آ مل کر
جوانی کے مزے لوٹیں
جوانی کے مزے لوٹیں
اندھیری رات میں جوش
نہانی کے مزے لوٹیں
نہانی کے مزے لوٹیں
حیا و شرم کے باعث ادھر
گردن خمیدہ تھی
گردن خمیدہ تھی
ادھر عورت وفور جوش خوں
سے آبدیدہ تھی
سے آبدیدہ تھی
اب اس نے اس طرح دست
جواں کو زور سے کھینچا
جواں کو زور سے کھینچا
زبردستی اٹھا کر لے ہی
جائے گی اسے گویا
جائے گی اسے گویا
جواں نے کعبہ سے جب گھر کی جانب قصد فرمایا
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: