آنحضرت کے دادا عبدالمطلب کو خبر ملتی ہے
تھے عبدالمطلب کے بیٹے پوتے اور دس بارا 65
پھلا پھولا نظر آتا تھا
اپنا خانداں سارا
اپنا خانداں سارا
اگرچہ بولہب، عباس،
حمزہ اور ابو طالب
حمزہ اور ابو طالب
سبھی زندہ تھے عبداللہ
کا غم تھا مگر غالب
کا غم تھا مگر غالب
جوانی کے دنوں میں اک نرالا خواب 66 دیکھا تھا
درختِ نسل ہاشم اس قدر شاداب دیکھا تھا
کہ اس کے سائے میں
دونوں جہاں معلوم ہوتے تھے
دونوں جہاں معلوم ہوتے تھے
مکان و لامکاں دو ٹہنیاں
معلوم ہوتے تھے
معلوم ہوتے تھے
وہ عبداللہ کو اس خواب
کی تعبیر سمجھے تھے
کی تعبیر سمجھے تھے
اسی رخ کو کتابِ نور کی تفسیر سمجھے تھے
جوانی ہی میں لیکن ہو گیا
جب انتقال ان کا
جب انتقال ان کا
رہا بوڑھے پدر کے قلب میں
رنج و ملال ان کا
رنج و ملال ان کا
جوانا مرگی فرزند سے ناشاد
رہتے تھے
رہتے تھے
بچاری حاملہ بیوہ بہو
کا رنج سہتے تھے
کا رنج سہتے تھے
طواف کعبہ کرنا صبح کا
معمول تھا ان کا
معمول تھا ان کا
دعا بن کر ہوا کرتا تھا
ظاہر مدعا ان کا
ظاہر مدعا ان کا
دعا یہ تھی کہ یارب نعمتِ
موعود مل جائے
موعود مل جائے
بنو ہاشم کا مرجھایا
ہوا گلزار کھل جائے
ہوا گلزار کھل جائے
یونہی اک روز معمولاً
طواف کعبہ کرتے تھے
طواف کعبہ کرتے تھے
فلک کو دیکھتے تھے اور
آہِ سرد بھرتے تھے
آہِ سرد بھرتے تھے
اچانک صبح کی پہلی کرن
ہنستی ہوئی آئی
ہنستی ہوئی آئی
مبارک باد کہہ کر یہ
خبر دادا کو پہنچائی
خبر دادا کو پہنچائی
کہ رحمت نے تری سوکھی
ہوئی ڈالی ہری کر دی
ہوئی ڈالی ہری کر دی
تری بیوہ بہو کی گود
اپنے نور سے بھر دی
اپنے نور سے بھر دی
ملا ہے آمنہ کو فضلِ باری سے یتیم ایسا
نہیں ہے بحرِ ہستی میں کوئی در یتیم ایسا
تھے عبدالمطلب کے بیٹے پوتے اور دس بارا
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: