آپؐ سے بد دعا کی خواہش اور رحمت للعالمینؐ کا جواب
غلامِ با وفا زید ابنِ حارث ڈھونڈتا آیا
متاعِ نور کو طائف سے کندھوں
پر اُٹھا لایا
پر اُٹھا لایا
حدِ نخلہ 148میں آ پہنچا بحالِ خستہ و غمگیں
وہاں چشمے پہ لا کر زخم
دھوئے پٹیاں باندھیں
دھوئے پٹیاں باندھیں
کہا سرکار ان لوگوں کے حق
میں بد دعا کیجیے !
میں بد دعا کیجیے !
شکایت اِ س جفا و جور کی
پیشِ خدا کیجے !
پیشِ خدا کیجے !
زمیں کو حکم دیجیے ان
لعینوں کو ہڑپ کر لے
لعینوں کو ہڑپ کر لے
اسی کا بوجھ ہیں یہ لوگ
ان کو پیٹ میں بھر لے
ان کو پیٹ میں بھر لے
فلک کو حکم دیجیے پھٹ
پڑے اِ ن کینہ کاروں پر
پڑے اِ ن کینہ کاروں پر
بجائے آب،برسے آگ طائف
کی پہاڑوں پر
کی پہاڑوں پر
جنابِ رحمة للعالمینؐ
نے ہنس کے فرمایا
نے ہنس کے فرمایا
کہ مَیں اس دہر میں قہر
و غضب بن کر نہیں آیا
و غضب بن کر نہیں آیا
اگر کچھ لوگ آج اسلام
پر ایماں نہیں لاتے !
پر ایماں نہیں لاتے !
خدائے پاک کے دامانِ وحدت میں نہیں آتے
مگر نسلیں ضرور ان کی
اُسے پہچان جائیں گی
اُسے پہچان جائیں گی
درِ ِ توحید پر اِک روز آ کر سر جھکائیں گی!
میں ان کے حق میں کیوں
قہرِ الٰہی کی دعا مانگوں
قہرِ الٰہی کی دعا مانگوں
بشر ہیں بے خبر ہیں کیوں
تباہی کی دعا مانگوں
تباہی کی دعا مانگوں
غلامِ با وفا زید ابنِ حارث ڈھونڈتا آیا
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: