باب سوم ۔ پیغمبر آخر الزمان کی ولادت سے قبل کا زمانہ
غلبہ باطل اور شیطان کا غرور
اندھیرا چھا چکا جب
ظُلم کا دنیائے ہستی پر
ظُلم کا دنیائے ہستی پر
ہوا شیطان مسلط ہر بلندی
اور پستی پر
اور پستی پر
پہاڑوں پر چڑھا شیطان
زمین پر اک نظر ڈالی
زمین پر اک نظر ڈالی
نظر آئی اسے ہر مملکت ایمان
سے خالی
سے خالی
بہت خوش ہوا ناز و تکبر
عود کر آیا
عود کر آیا
ہنسا اور کفر کے کلمے زبان
نحس پر لایا
نحس پر لایا
کہ میں ہوں ‘ میں ہی میں
ہوں بادشہ اقصائے عالم کا
ہوں بادشہ اقصائے عالم کا
مرے قدموں کے نیچے تخت
ہے اولادِ آدم کا
ہے اولادِ آدم کا
زمیں کو چار جانب سے مری
ظلمت نے گھیرا ہے
ظلمت نے گھیرا ہے
مرے دامن کے نیچے اب اندھیرا
ہی اندھیرا ہے
ہی اندھیرا ہے
یہی انسان ہے، کیا وہ
اسی انسان کا دَر تھا
اسی انسان کا دَر تھا
ازل میں سامنے جس کے مرا
جھکنا مقدر تھا
جھکنا مقدر تھا
مرے قدموں پہ ہے اب مرے
سجدے کا طالب تھا
سجدے کا طالب تھا
ابد تک میں ہی غالب ہوں
ازل کے دن یہ غالب تھا
ازل کے دن یہ غالب تھا
اگر میں راندہ درگاہِ باری ہوں تو یہ بھی ہے
اگر میں قابلِ دوزخ ہوں ناری ہوں تو یہ بھی ہے
یہ کہہ کر تن گیا منحوس
پر پھیلا دیئے اپنے
پر پھیلا دیئے اپنے
مُرید اور چیلے چانٹے نام
شیطاں کا لگے جپنے
شیطاں کا لگے جپنے
اندھیرا چھا چکا جب ظُلم کا دنیائے ہستی پر
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: