ہادی اسلام کا سفر طائف
وہ ہادیؐ جو نہ ہو سکتا تھا غیر اللہ سے خائف
چلا اک روز مکے سے نکل
کر جانبِ طائف
کر جانبِ طائف
دیا پیغامِ حق طائف کے رئیسوں 144کو
دکھائی جنس روحانی کمینوں
کو خسیسوں کو
کو خسیسوں کو
نبیؐ کے ساتھ یہ بدبخت پیش آئے رعونت سے
جو سرکردہ تھا ان میں
،بول اٹھا فرط حقارت سے
،بول اٹھا فرط حقارت سے
اگر اللہ تجھے ایسوں کو
نبیؐ پاک کرتا ہے
نبیؐ پاک کرتا ہے
تو گویا پردہ کعبہ کو خود ہی چاک 145 کرتا ہے
کہا اک دوسرے نے واہ وہ
بھی ہے خُدا کوئی
بھی ہے خُدا کوئی
پیمبرؐ ہی نہیں ملتا جسے تیرے سوا کوئی146
ظرافت کی ادائے طنز سے اِ
ک تیسرا بولا
ک تیسرا بولا
نہایت بانکپن سے سانپ نے
گویا دہن کھولا
گویا دہن کھولا
اگر مَیں مان لوں تم کر
رہے ہو راست گفتاری
رہے ہو راست گفتاری
توہے تم سے تخاطب میں
بھی گستاخی بڑی بھاری
بھی گستاخی بڑی بھاری
اگر تم جھوٹ کہتے ہو تو
ڈرنا چاہئے تم سے
ڈرنا چاہئے تم سے
مُجھے پھر بات بھی کوئی
نہ کرنا چاہیے تم سے
نہ کرنا چاہیے تم سے
یہ طعنِ سوقیانہ سُن کے بھی ہادی نہ گھبرایا
اُٹھا اور اُٹھ کے اطمینان
و آزاری سے فرمایا
و آزاری سے فرمایا
کہ حق پر دل نہیں جمتا
تو اچھا خیر جانے دو!
تو اچھا خیر جانے دو!
یہ پیغامِ ِ ہدایت شہر والوں
کو سنانے دو!
کو سنانے دو!
یہ کہہ کر شہر کی جانب
چلا اسلام کا ہادی
چلا اسلام کا ہادی
سُنایا قیدیانِ لات کو پیغامِ
آزادی
آزادی
مگر بھڑکا دیا لوگوں کو
اِن تینوں شریروں نے
اِن تینوں شریروں نے
دکھائی شیطنت شیطان کے سچّے
مشیروں نے
مشیروں نے
وہ ہادیؐ جو نہ ہو سکتا تھا غیر اللہ سے خائف
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: