مشاورت قتل
جبیر و عقبہ و عتبہ ابو
جہل و ابو سفیاں
جہل و ابو سفیاں
نضر بو بختری حارث امیہ
اور اک شیطاں
اور اک شیطاں
یہ سب ایوان ندوہ میں اکٹھے ہو گئے آ کر
قبائل کے نمائندے بٹھائے
ساتھ بلوا کر
ساتھ بلوا کر
تھا شیطاں نجد کے اک بے
حیا بوڑھے 155کی صورت میں
حیا بوڑھے 155کی صورت میں
کہ چل کر دور سے آیا
تھا آج اس بزم لعنت میں
تھا آج اس بزم لعنت میں
ہوئے ایوان کے در بند،
تقریریں لگی ہونے
تقریریں لگی ہونے
نبیؐ کو قتل کر دینے کی
تدبیریں لگی ہونے
تدبیریں لگی ہونے
نظر آتی تھی اس بوڑھے کو
ہر تجویز میں خامی
ہر تجویز میں خامی
وہ کہتا تھا مبادا پیش
آ جائے کوئی خامی
آ جائے کوئی خامی
بالآخر سوچ کر بوجہل نے
اک بات بتلائی
اک بات بتلائی
یہی تجویز اس شیطان
بوڑھے کو پسند آئی
بوڑھے کو پسند آئی
کہا اس نے کہ ہر کنبے سے
اک اک آدمی چن لو
اک اک آدمی چن لو
کوئی باقی نہ رہ جائے قبیلہ
یہ ذرا سن لو
یہ ذرا سن لو
یہ نکلیں آج شب کو لے کے
خون آشام تلواریں
خون آشام تلواریں
محمدؐ پر یہ تلواریں
سبھی یکبارگی ماریں
سبھی یکبارگی ماریں
نبی کا جسم عبرت کا
نظارہ ہو کے رہ جائے
نظارہ ہو کے رہ جائے
مجسم نور وحدت پارہ
پارہ ہو کے رہ جائے
پارہ ہو کے رہ جائے
یہی تجویز اچھی ہے ، یہی
ترکیب ہے کامل
ترکیب ہے کامل
کہ ہو گا اس طرح ہر اک
قبیلہ قتل میں شامل
قبیلہ قتل میں شامل
کریں ایس خون کا دعویٰ
مسلماں یا بنی ہاشم
مسلماں یا بنی ہاشم
تو مل کر سب قبیلے جنگ
میں ان سے نپٹ لیں ہم
میں ان سے نپٹ لیں ہم
غرض طے پا گئی آخر یہی
تجویز شیطانی
تجویز شیطانی
قسم کھا کھا کے لوگوں نے
نبی کے قتل کی ٹھانی
نبی کے قتل کی ٹھانی
جبیر و عقبہ و عتبہ ابو جہل و ابو سفیاں
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: