قافلہ نبوت مدینے کے راستے میں
اٹھا رکھی نہ اہل مکہ نے باقی کسر کوئی
نہیں پہنچا خدا کے پاک بندوں تک مگر کوئی
مسافر تین روز و شب رہے اس غار کے اندر
غذا ملتی رہی تازہ بفضل خالق اکبر
سکوں افشا ہوا دنیا پہ چوتھی رات کا سایا
تو عامر162 گھر سے اک ناقہ کی جوڑی ساتھ لے آیا
ادب سے عرض کی بوبکر نے اے رحمتِ باری
سوارِ ناقہ ہو کر کیجیے چلنے کی تیاری
ہوا ارشاد اس ناقہ کی قیمت طے کرو پہلے
کہ ہم قیمت بغیر اس کو نہ لیں گے سوچ لو پہلے
اشارا تھا مدد جز رحمتِ یزداں نہیں لیتے
خدا کی راہ میں انسان کا احساں نہیں لیتے
بقیمت لے کے ناقہ شان رحمت نے سواری کی
بڑھیں یثرب کی جانب نکہتیں بادِ بہاری کی
رسول اللہؐ اور صدیق ؓ تھے اک پشت ناقہ163 پر
تھا عامر دوسری پر اور اس کے ساتھ اک رہبر164
بظاہر چند اہل کارواں معلوم ہوتے تھے
مگر ان کے جلو میں دو جہاں معلوم ہوتے تھے
اٹھا رکھی نہ اہل مکہ نے باقی کسر کوئی
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: