نور احمدیؐ
وہ نور احمدیؐ جس سے شرف
تھا روئے آدم کا
تھا روئے آدم کا
ہدایت کے لئے تاریکیوں
میں پے بہ پے چمکا
میں پے بہ پے چمکا
جنابِ شیثؑ کا روئے مبارک اس سے روشن تھا
یہی ادریسؑ کی لوح جبیں
پر جلوہ افگن تھا
پر جلوہ افگن تھا
اسی کے دم سے مرسل کا
شرف تھا نوع انساں میں
شرف تھا نوع انساں میں
یہی قبلہ نما تھا نوحؑ کے
بیڑے کا طوفاں میں
بیڑے کا طوفاں میں
اسی نے غرق ہونے سے بچائی
کشتی ہستی
کشتی ہستی
ہوئی آباد اسی کے دم سے
پھر اجڑی ہوئی بستی
پھر اجڑی ہوئی بستی
اشارہ تھا اسی جانب صحیفوں
کی بشارت کا
کی بشارت کا
اسی سے سلسلہ جاری رہا
رشد ہدایت کا
رشد ہدایت کا
بڑے طوفان کے بعد آدمی
ڈرتا رہا برسوں
ڈرتا رہا برسوں
ترقی کے لئے ذکرِ خدا کرتا رہا
برسوں !
برسوں !
عروجِ زندگی حاصل کیا جب نسلِ انساں نے
وہی پھندے ہوا و حرص کے
پھیلائے شیطاں نے
پھیلائے شیطاں نے
شراب اس مرتبہ ایسی
پلائی بے وفائی کی
پلائی بے وفائی کی
کہ مٹی اور پتھر کے بتوں
نے بھی خُدائی کی
نے بھی خُدائی کی
جہاں پر قہر ڈھایا
بادشاہوں نے خُدا بن کر
بادشاہوں نے خُدا بن کر
وبالِ بت پرستی چار سو پھیلا وبا بن کر
وہ نور احمدیؐ جس سے شرف تھا روئے آدم کا
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: