یورپ ، عیسائی ہو جانے کے بعد
وہ رومانی کہ جن کی
دھاک سے افلاک ڈرتے تھے
دھاک سے افلاک ڈرتے تھے
جو شہروں کو جلا کر ایک
دم میں خاک کرتے تھے
دم میں خاک کرتے تھے
خود ان کے شہر کا جلنا
نمونہ تھا یہ عبرت کا
نمونہ تھا یہ عبرت کا
یہ قدرت کی طرف سے تازیانہ تھا نصیحت 52 کا
مگر یہ لوگ باز آئے نہ
ظلم و جور سے ہرگز
ظلم و جور سے ہرگز
کوئی راحت نہ پائی دہر
نے اس دور سے ہرگز
نے اس دور سے ہرگز
یہ پیرو ہو گئے آخر مسیح
ابن مریم کے
ابن مریم کے
تو لازم تھا کہ ان کے دل میں نور ایمان کا چمکے 53
مگر یہ سب پجاری بن گئے
تصویر عیسیٰ کے
تصویر عیسیٰ کے
رکھا مریم کا بت بھی ساتھ ہی اندر کلیسا 54ہے
اندھیرا شرک کا ان مشرکوں
کی عقل پر چھایا
کی عقل پر چھایا
کہ عیسیٰ کو خدائے پاک
کا فرزند ٹھہرایا
کا فرزند ٹھہرایا
بدل دی سر بسر انجیل کی
تعلیم قصوں میں
تعلیم قصوں میں
خدا کو کر دیا تقسیم
پورے تین حصوں میں
پورے تین حصوں میں
خدا ، روح القدس ، عیسی
یہ تین ان کے خدا ٹھہرے 55
یہ تین ان کے خدا ٹھہرے 55
جفا و ظلم ان کی زندگی کا مدعا ٹھہرے
یہی مذہب مسلط ہو گیا یورپ
کے خطے پر
کے خطے پر
اسی کے سامنے مصر و حبش نے بھی جھکایا سر 56
یہ فتنے جب مسیح ناصری
کے نام پر جاگے
کے نام پر جاگے
یہودی ان سے تنگ آئے تو
پھر کنعان سے بھاگے
پھر کنعان سے بھاگے
ہوئے قابض زمین شام پر
شاہان یونانی
شاہان یونانی
مقابل ہو گئے آتش
پرستوں کے یہ نصرانی
پرستوں کے یہ نصرانی
لڑائی چھڑ گئی ایرانیوں
کی اہل یوناں سے
کی اہل یوناں سے
جہانداری کی اس بازی کے
بدلے بارہا پانسے
بدلے بارہا پانسے
کبھی نصرانیوں کی فتح،
گہ آتش پرستوں کی
گہ آتش پرستوں کی
یہ جنگ اک موت تھی گویا غریبوں زیردستوں 57 کی
وہ رومانی کہ جن کی دھاک سے افلاک ڈرتے تھے
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: