حمد
اسی کے نام سے آغاز ہے اس
شاہنامے کا
شاہنامے کا
ہمیشہ جس کے در پر سر
جھکا رہتا ہے خامے کا
جھکا رہتا ہے خامے کا
اسی نے ایک حرف کُن سے پیدا
کر دیا عالم
کر دیا عالم
کشاکش کی صدائے ہاؤ ہو
سے بھر دیا عالم
سے بھر دیا عالم
نظام آسمانی ہے اسی کی
حکمرانی میں
حکمرانی میں
بہار جاودانی ہے اسی کی
باغبانی میں
باغبانی میں
اسی کے نور سے پر نور ہیں
شمس و قمر تارے
شمس و قمر تارے
وہی ثابت ہے جس کے گرد
پھرتے ہیں یہ سیارے
پھرتے ہیں یہ سیارے
زمیں پر جلوہ آرا ہیں
مظاہر اس کی قدرت کے
مظاہر اس کی قدرت کے
بچھائے ہیں اسی داتا نے
دسترخوان نعمت کے
دسترخوان نعمت کے
یہ سرد و گرم خشک و تر
اجالا اور تاریکی
اجالا اور تاریکی
نظر آتی ہے سب میں شان
اسی اک ذات باری کی
اسی اک ذات باری کی
وہی ہے کائنات اور اس کی
مخلوقات کا خالق
مخلوقات کا خالق
نباتات و جمالات اور حیوانات
کا خالق
کا خالق
وہی خالق ہے دل کا اور
دل کے نیک ارادوں کا
دل کے نیک ارادوں کا
وہی مالک ہمارا ہے اور
ہمارے باپ دادوں کا
ہمارے باپ دادوں کا
بشر کو فطرت اسلام پر پیدا
کیا جس نے
کیا جس نے
محمد مصطفیٰؐ کے نام پر
شیدا کیا جس نے
شیدا کیا جس نے
حمداسی کے نام سے آغاز ہے اس شاہنامے کا
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:
No comments: