عمرؓ آستانہ نبوت پر
رسول اللہؐ تھے اُس سم مقیمِ ِ خانہ ارقم ؓ 126
حضوری میں جنابِ حمزہؓ و
بوبکرؓ تھے ہمدم
بوبکرؓ تھے ہمدم
نحیف و ناتواں کُچھ اور
اہل اللہ بیٹھے تھے
اہل اللہ بیٹھے تھے
خدا پر تکیہ تھا سرکارِ
عالی جاہ بیٹھے تھے
عالی جاہ بیٹھے تھے
عمرؓ آئے مسلّح، آ کے دروازے پہ دی دستک
اسی انداز میں تھے ہاتھ
میں تلوار تھی اب تک
میں تلوار تھی اب تک
صحابہ ؓ نے جونہی
سُوراخ میں سے جھانک کر دیکھا
سُوراخ میں سے جھانک کر دیکھا
چمک تلوار کی آئی نظر روئے
عمر دیکھا
عمر دیکھا
صحابہ کو ہُوئی تشویش
ان کے رنگِ ظاہر سے
ان کے رنگِ ظاہر سے
عمرؓ کا دبدبہ کچھ کم
نہ تھا اِک فوجِ قاہر سے
نہ تھا اِک فوجِ قاہر سے
رسُول اللّہؐ سے آ کر عرض
کی اِ ک طرفہ ساماں ہے
کی اِ ک طرفہ ساماں ہے
عمر ؓ در پر کھڑے ہیں
ہاتھ میں شمشیرِ برّاں ہے
ہاتھ میں شمشیرِ برّاں ہے
کہا حمزہؓ نے جاؤ جس
طرح آتا ہے آنے دو
طرح آتا ہے آنے دو
اسے اندر بلاؤ جس طرح
آتا ہے آنے دو
آتا ہے آنے دو
ادب ملحوظ رکھے گا تو خاطر
سے بٹھائیں گے
سے بٹھائیں گے
نمونہ اس کو ہم خُلقِ محمّدؐ
کا دکھائیں گے
کا دکھائیں گے
اگر نیت نہیں اچھی تو
اس کو قتل کر دوں گا
اس کو قتل کر دوں گا
اسی کی تیغ سے سر کاٹ
کر چھاتی پر دھر دُوں گا 127
کر چھاتی پر دھر دُوں گا 127
رسول اللّہؐ سن کر مسکرائے اور فرمایا
بُلا لو دیکھ لیں کس دھُن
میں ہے ابنِ خطاب آیا
میں ہے ابنِ خطاب آیا
عمر ؓ داخل ہوئے گھر میں
تو اُٹّھے حضرتِ والا
تو اُٹّھے حضرتِ والا
ہُوا ضَو ریز سرِ ّشاخِ
ِ طُوبیٰ پر قدِ بالا
ِ طُوبیٰ پر قدِ بالا
کہا چادر کا دامن کھینچ
کر اے عُمرؓ کیا ہے ؟
کر اے عُمرؓ کیا ہے ؟
چلا تھا آج کس نیت سے کس
نیّت سے آیا ہے ؟
نیّت سے آیا ہے ؟
عُمرؓ کے جسم پر اِ ک
کپکپی ہو گئی طاری
کپکپی ہو گئی طاری
وہیں سر جھُک گیا
آنکھوں سے آنسو ہو گئے جاری
آنکھوں سے آنسو ہو گئے جاری
ادب سے عرض کی حاضر ہوا
ہوں سر جھکانے کو
ہوں سر جھکانے کو
خُدا پر اور رسولِ پاکؐ پر
ایمان لانے کو
ایمان لانے کو
یہ کہنا تھا کہ ہر جانب صدائے مرحبا گونجی
فضا میں نعرہ اللّہ
اکبر کی صدا گونجی
اکبر کی صدا گونجی
رسول اللہؐ تھے اُس سم مقیمِ ِ خانہ ارقم
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: