پانچ شیطان ، ایک بندہ رحمان
غرض پانچوں نے تلواروں
سے حملہ کر دیا یکدم
سے حملہ کر دیا یکدم
اکیلا بھڑ گیا ناچار ان
سے ہاشمی ضیغم
سے ہاشمی ضیغم
لئے پہلے تو جھک کر وار
اپنی ڈھال پر اس نے
اپنی ڈھال پر اس نے
چرا کر جسم سارا کر لیا
زیر سپر اس نے
زیر سپر اس نے
بڑی پھرتی سے پھر مشتاق
گھوڑے کو دیا کاوا
گھوڑے کو دیا کاوا
ذرا ہٹ کر، سنبھل کر ان
پہ نیزے سے کیا دھاوا
پہ نیزے سے کیا دھاوا
یہ نیزہ ایک کے پہلو سے
پہلو توڑ کر نکلا
پہلو توڑ کر نکلا
بقیہ عمر کا رشتہ فضا سے
جوڑ کر نکلا
جوڑ کر نکلا
یہودی چیخ اٹھے یہ
سانحہ یکدم گزرنے سے
سانحہ یکدم گزرنے سے
ہوئے اب اور بھی سفاک ،
اک ساتھی کے مرنے سے
اک ساتھی کے مرنے سے
ہوئے محتاط ، گھیرا
نوجواں کو اس طریقے سے
نوجواں کو اس طریقے سے
کہ لڑنا ہو گیا اس کے لئے
مشکل سلیقے سے
مشکل سلیقے سے
مگر پھر بھی وہ نعرے مار
کر ان پر جھپٹتا تھا
کر ان پر جھپٹتا تھا
برابر زخم کھاتا تھا،
مگر پیچھے نا ہٹتا تھا
مگر پیچھے نا ہٹتا تھا
اگرچہ یہ بہادر ہمت و
جرات میں یکتا تھا
جرات میں یکتا تھا
مگر وہ چار تھے ، کم
عمر تھا یہ اور تنہا تھا
عمر تھا یہ اور تنہا تھا
دکھائی اس جری کے بازوؤں
نے دیر تک چستی
نے دیر تک چستی
بالآخر خون بہ جانے سے آئی
جسم میں سستی
جسم میں سستی
غرض پانچوں نے تلواروں سے حملہ کر دیا یکدم
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: