اے حسین ؑ ابن علی ؑ تیری ہمت پہ نثار
تجھ سے ہے دیں کا وقار
تجھ سے اسلام کو توقیر ملی شان ملی
تو نے ہی دین کی کشتی کو کنارہ بھی دیا
آخری سانس جو اسلام کے لب پر آئی
اپنے ہی خون سے پھر تو نے سہارہ بھی دیا
خون کے چھینٹوں سے اسلام کیا ہے بیدار
تیری ہمت پہ نثار تجھ سے ہے دیں کا وقار
تجھ کو بچپن میں محمدؐ نے جسائی ہے زباں
راکب دوش محمدؐکا شرف تجھ کو ملا
بڑھ گیا تیرے سبب سے ہی نبیؐ کا سجدہ
پشت پر نانا کی جب آکے ہوا جلوہ نما
دونوں ہاتھوں میں رہی تیرے رسالت کی
تیری ہمت پہ ……………
باپ وہ باپ کہ جس کو کہیں کلے ایماں
بھائی وہ بھائی جو ہے خلق و محبت کا نشاں
ایسی ماں پائی کے دُنیا میں نہیں جس کی مثال
ایسا نانا جسے کہتے ہیں ہادیٔ زماں
اور پھر تجھ میں سمٹ آئے یہ سارے کردار
تیری ہمت پہ ………………
دیں پہ بات آئے تو مرجانا ہے پیغام تیرا
کبھی باطل سے نہ گھبرا نا ہے پیغام تیرا
امنِ عالم کے لیے حق وصداقت کے لیے
ستم وجور سے ٹکرانا ہے پیغام تیرا
تو نے ہی قصرے یزیدی کو کیا ہے مسمار
تیری ہمت پہ نثار تجھ سے ہے دیں کا وقار


No comments: