ہجرِ شہِ طیبہ میں رونا بھی چھپانا بھی
خوش باش زمانے کو خوش خوش نظر آنا بھی
رہ ہجر سے ہجرت کو دو طرفہ نکلتی ہے
گھر چھوڑ کے چل پڑنا در چھوڑ کے آنا بھی
طیبہ کا ہر اک باسی دلِ والا نظر آیا
والی بھی موالی بھی فرزانہ دِوانا بھی
جس دیس سے حضرت کو ٹھنڈی ہوا آتی تھی
وہ دیس گنوا بیٹھا خوابوں کا خزانا بھی
رکھیو مجھے نظروں میں مجھ پر ابھی گزرے گا
اک اور زمیں اندر اک اور زمانا بھی
احسان اکبر (اسلام آباد)
ہجرِ شہِ طیبہ میں رونا بھی چھپانا بھی
Reviewed by WafaSoft
on
July 27, 2019
Rating:
No comments: