بھتیجے کا جواب
چچا کے دامن شفقت کو بھی
ہٹتا ہوا پایا
ہٹتا ہوا پایا
تو ہو کر آب دیدہ ہادی
بر حق نے فرمایا
بر حق نے فرمایا
قسم اللہ کی سارا جہاں
بھی ہوا اگر دشمن
بھی ہوا اگر دشمن
یہ سب شیطان کے ساتھی
بڑھیں ہو کر بشر دشمن
بڑھیں ہو کر بشر دشمن
جفا و ظلم کی آندھی چلے
طوفان آ جائیں
طوفان آ جائیں
مٹانے کو مرے شداد اور
ہامان آ جائیں
ہامان آ جائیں
کسی دھمکی کسی ڈر سے مرا
دل گھٹ نہیں سکتا
دل گھٹ نہیں سکتا
مجھے یہ فرض ادا کرنا ہے
اس سے ہٹ نہیں سکتا
اس سے ہٹ نہیں سکتا
مرے ہاتھوں میں لا کر
چاند سورج بھی اگر رکھ دیں
چاند سورج بھی اگر رکھ دیں
مرے پیروں تلے روئے زمیں
کا مال و زر رکھ دیں
کا مال و زر رکھ دیں
خدا کے کام سے میں باز
ہر گز رہ نہیں سکتا
ہر گز رہ نہیں سکتا
یہ بت جھوٹے ہیں میں
جھوٹوں کو سچا کہہ نہیں سکتا
جھوٹوں کو سچا کہہ نہیں سکتا
میں سچا ہوں تو بس میرے
لئے میرا خدا بس ہے
لئے میرا خدا بس ہے
کسی امداد کی حاجت نہیں
اس کی رضا بس ہے
اس کی رضا بس ہے
مرا ایمان ہے ہر شے پہ
قادر حق تعالیٰ ہے
قادر حق تعالیٰ ہے
وہی آغاز کو انجام تک
پہنچانے والا ہے
پہنچانے والا ہے
ابو طالب کا تاثر
ابو طالب نے حیرت سے بھتیجے
کہ طرف دیکھا
کہ طرف دیکھا
جلال مصطفیٰؐ میں مرد کامل سر بکف دیکھا
کہا اے جان عم اب میں
کسی سے ڈر نہیں سکتا
کسی سے ڈر نہیں سکتا
جہاں میں کوئی تیرا بال
بیکا کر نہیں سکتا
بیکا کر نہیں سکتا
بھتیجے کا جواب
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:
No comments: