حضرت عمرؓ کے ایمان لانے کا بیان، دشمنان دین میں نبیؐ کے قتل کی تجویزیں
عمر ؓ ابن خطاب اس وقت
تک ایماں نہ لائے تھے
تک ایماں نہ لائے تھے
حجاب کفر میں تھے دامن
حق میں نہ آئے تھے
حق میں نہ آئے تھے
غیور و صائب الرائے بہادر
تیغ افگن تھے
تیغ افگن تھے
مگر سچے نبیؐ کے اور
مسلمانوں کے دشمن تھے
مسلمانوں کے دشمن تھے
غریبوں حق پرستوں کو اذیت
دیتے رہتے تھے
دیتے رہتے تھے
مسلماں ان کے ہاتھوں سے
ہزاروں رنج سہتے تھے
ہزاروں رنج سہتے تھے
جناب حضرت حمزہؓ بھی جب
ایمان لے آئے
ایمان لے آئے
تزلزل پڑ گیا باطل میں
اہل مکہ گھبرائے
اہل مکہ گھبرائے
مسلمانوں کی روز افزوں
ترقی سے لگے ڈرنے
ترقی سے لگے ڈرنے
نبیؐ کو قتل کر دینے کی
تجویزیں لگے کرنے
تجویزیں لگے کرنے
کوئی بولا غضب ہے ، اپنی
طاقت گھٹتی جاتی ہے
طاقت گھٹتی جاتی ہے
کہ دنیا دین آبائی سے پیچھے
ہٹتی جاتی ہے
ہٹتی جاتی ہے
یہی حالت رہی تو ایک دن
ایسا بھی آئے گا
ایسا بھی آئے گا
ہُبُل کے واسطے کوئی
چڑھاوا بھی نہ لائے گا
چڑھاوا بھی نہ لائے گا
کوئی بولا یہ مذہب پھیلنے
سے رک نہیں سکتا
سے رک نہیں سکتا
محمدؐ زندہ ہیں جب تک یہ
جھگڑا چُک نہیں سکتا
جھگڑا چُک نہیں سکتا
کہا بوجہل نے دیکھو یہ
نرمی کا نتیجہ ہے
نرمی کا نتیجہ ہے
پکارا بو لہب میں کیا کروں میرا بھتیجا 121 ہے
عمر ؓ ابن خطاب اس وقت تک ایماں نہ لائے تھے
Reviewed by WafaSoft
on
August 26, 2019
Rating:


No comments: