شکستِ معاہدہ باطل
ابی طالب اٹھے گھر سے نکل
کر شہر میں آئے
کر شہر میں آئے
تھے جِن کے دستخط اس
عہد نامے پروہ بُلوائے
عہد نامے پروہ بُلوائے
کہا،میرے بھتیجے سے ملی
ہے یہ خبر مجھ کو
ہے یہ خبر مجھ کو
دکھاؤ چل کے وہ تحریر
اپنی اِ ک نظر مجھ کو
اپنی اِ ک نظر مجھ کو
میں اُس کو چھوڑ دوں گا
قول ہے اس کا اگر باطل
قول ہے اس کا اگر باطل
وہ حق پر ہے تو پھر اس
عہد نامے کا اثر باطل
عہد نامے کا اثر باطل
تبختر کی ادا سے ہنس
پڑا بُوجہلِ بد گوہر
پڑا بُوجہلِ بد گوہر
اتارا عہد نامہ دیکھ کر سب رہ گئے ششدر141
کہو ظاہر پرستو!کیا یہ
امرِ ِ اتفاقی تھا
امرِ ِ اتفاقی تھا
جو فانی تھا وہ فانی
تھا،جو باقی تھا وہ باقی تھا
تھا،جو باقی تھا وہ باقی تھا
ابی طالب اٹھے گھر سے نکل کر شہر میں آئے
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: