اذن جہاد
بالآخر وقت آیا رحمت حق
جوش میں*آئی
جوش میں*آئی
کہ اذن جنگ بن کر غیرت
حق جوش میں آئی
حق جوش میں آئی
معا جبریل لے کر آیہ قرآں 182ہوئے نازل
جہاد فی سبیل اللہ کے فرماں
ہوئے نازل
ہوئے نازل
یہ حکم آیا کہ ہاں اب
ان غریبوں کو اجازت ہے
ان غریبوں کو اجازت ہے
بچارے بے وطن آفت نصیبوں
کو اجازت ہے
کو اجازت ہے
وہ جن پر ظلم کے بیداد
کے بادل برستے ہیں
کے بادل برستے ہیں
جو اپنے ہی وطن میں
سانس لینے کو ترستے ہیں
سانس لینے کو ترستے ہیں
جو ناحق کے ستم سہتے ہیں
اور مغموم رہتے ہیں
اور مغموم رہتے ہیں
وطن کو چھوڑ کر بھی بے کس
و مظلوم رہتے ہیں
و مظلوم رہتے ہیں
خطا جن کی فقط یہ ہے کہ
وہ اسلام لے آئے
وہ اسلام لے آئے
جو دنیا کو لٹا کر اک
خدا کا نام لے آئے
خدا کا نام لے آئے
جنہیں دشمن تہیہ کر چکے
ہیں تنگ کرنے کا
ہیں تنگ کرنے کا
ہے ان کو اذن حملہ
آوروں سے جنگ کرنے کا
آوروں سے جنگ کرنے کا
خدا ظالم کے منصوبوں کو
رد کرنے پہ قادر ہے
رد کرنے پہ قادر ہے
خدا مظلوم لوگوں کی مدد
کرنے پہ قادر ہے
کرنے پہ قادر ہے
نہ دے اللہ اگر حملوں کے
سد باب کی جرات
سد باب کی جرات
یونہی بڑھتی رہے ہر ایک
شیخ و شاب کی جرات
شیخ و شاب کی جرات
یہ معبد خانقاہیں صومعے
یکسر اجڑ جائیں
یکسر اجڑ جائیں
منادر اور گرجے بیخ سے بن
سے اکھڑ جائیں
سے اکھڑ جائیں
مساجد جن کے اندر ذکر
حق کثرت سے ہوتا ہے
حق کثرت سے ہوتا ہے
جہاں انسان آ کر معصیت
کے داغ دھوتا ہے
کے داغ دھوتا ہے
گرا دیں لوگ آ کر ان
عماراتِ مقدس کو
عماراتِ مقدس کو
نہیں منظور یہ اللہ کی
ذات مقدس کو
ذات مقدس کو
بالآخر وقت آیا رحمت حق جوش میں*آئی
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: