مجاہدین اسلام جہاد کے رستے پر
نماز صبح پڑھ کر ہو گئی
چلنے کی تیاری
چلنے کی تیاری
اٹھا خود مسجد نبوی سے ابر
رحمت باری
رحمت باری
دکھانا شان حق منظور تھی
ہادی کامل کو
ہادی کامل کو
مدینے سے نکل کر روکنا
تھا فوج باطل کو
تھا فوج باطل کو
دوم تھا سال ہجری بارھویں
تھی ماہ رمضاں کی
تھی ماہ رمضاں کی
کہ نکلی مختصر سی اک
جماعت اہل ایماں کی
جماعت اہل ایماں کی
نکل کر شہر سے تعداد دیکھی
جانثاروں کی
جانثاروں کی
تو گنتی تین سو تیرہ تھی
ان طاعت گذاروں کی
ان طاعت گذاروں کی
سلاح جنگ یہ تھا آٹھ
تلواریں تھیں چھ زرہیں
تلواریں تھیں چھ زرہیں
غناء کا رنگ یہ تھا چیتھڑوں
میں بیسیوں گرہیں
میں بیسیوں گرہیں
کمانیں اور نیزے ،
چوبہائے نا تراشیدہ
چوبہائے نا تراشیدہ
حدود کفش سے آزاد پائے آبلہ
دیدہ
دیدہ
زیادہ لوگ پیدل تھے سواری
پر بہت تھوڑے
پر بہت تھوڑے
کہ ستر اونٹ تھے بہر
سواری اور دو گھوڑے
سواری اور دو گھوڑے
ہلا دیتی تھی کہساروں
کو جن کی دھاک پیدل تھے
کو جن کی دھاک پیدل تھے
جناب حمزہ کیا خود صاحب
لو لاک پیدل تھے
لو لاک پیدل تھے
علیؓ اور بولبابہ اور
جناب سید عالمؐ
جناب سید عالمؐ
یہ تینوں باری باری سے شریک
ناقہ تھے باہم
ناقہ تھے باہم
ابو بکرؓ و عمرؓ اور
عبد رحمٰنؓ اک سواری پر
عبد رحمٰنؓ اک سواری پر
منازل طے کئے جاتے تھے اپنی
اپنی باری پر
اپنی باری پر
سمندر میں اٹھا کرتی ہے
جیسے موج بے پروا
جیسے موج بے پروا
اسی صورت رواں تھی غازیوں
کی فوج بے پروا
کی فوج بے پروا
کھجوریں تک میسر تھیں
نہ جن کے پیٹ بھرنے کو
نہ جن کے پیٹ بھرنے کو
یہ اللہ کے مجاہد تھے چلے
تھے جنگ کرنے کو
تھے جنگ کرنے کو
بہت سے سر بسر محروم
گھوڑے سے اور ناقے سے
گھوڑے سے اور ناقے سے
بہت ایسے تھے جن کی رات
بھی کٹتی تھی فاقے سے
بھی کٹتی تھی فاقے سے
خیال عظمت ملت مکیں تھا
ان کے سینوں میں
ان کے سینوں میں
کوئی ساماں نہ تھا ذوق یقیں
تھا ان کے سینوں میں
تھا ان کے سینوں میں
یہ چند افراد اٹھے تھے ضعیفوں
کی حمایت کو
کی حمایت کو
شریروں کے مقابل میں شریفوں
کی حمایت کو
کی حمایت کو
چلے تھے یہ مجاہد آج میدان
شہادت میں
شہادت میں
محمدؐ کی ہدایت پر محمدؐ
کی قیادت پر
کی قیادت پر
نماز صبح پڑھ کر ہو گئی چلنے کی تیاری
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: