بریدہ اسلمی اور اس کے ساتھی
سراقہ امن کی تحریر لے کر
گھر پلٹ آیا
گھر پلٹ آیا
اعادہ پھر سفر کا رحمت
عالم نے فرمایا
عالم نے فرمایا
ستارے ہم سفر تھے رات
کو اور دن کو سورج تھا
کو اور دن کو سورج تھا
منازل میں لقف تھا
مدلجہ تھا اور مرحج تھا
مدلجہ تھا اور مرحج تھا
حداید اور اذاخر اور
رابغ راہ میں آئے
رابغ راہ میں آئے
مقامات جدا جد بھی اقامت گاہ میں آئے 168
ابھی یہ قافلہ دامانِ منزل تک نہ تھا پہنچا
گرفتاری کی خاطر اور اک
انبوہ آ پہنچا
انبوہ آ پہنچا
یہ ستر آدمی تھے دشت ہی
گھربار تھا ان کا
گھربار تھا ان کا
جواں ہمت بریدہ اسلمی
سردار تھا ان کا
سردار تھا ان کا
اسی انعام کا لالچ انہیں
بھی کھینچ لایا تھا
بھی کھینچ لایا تھا
یہ فتنہ راستے میں اہل
مکہ نے اٹھایا تھا
مکہ نے اٹھایا تھا
مگر اسلام کی دولت لکھی
تھی ان کی قسمت میں
تھی ان کی قسمت میں
بریدہ آ گیا آتے ہی دامانِ نبوت میں 169
شرف پایا جو اس نطقِ خدا سے ہم کلامی کا
تہیہ کر لیا سب نے محمدؐ
کی غلامی کا
کی غلامی کا
بتوں کو چھوڑ کر دنیائے
باطل سے جدا ہو کر
باطل سے جدا ہو کر
چلے یثرب کی جانب
ہمرکاب مصطفیٰ ہو کر
ہمرکاب مصطفیٰ ہو کر
محبت میں بریدہ نے اتارا اپنا عمامہ170
اسے نیزے میں باندھا
اور یہ جھنڈا اس طرح تھاما
اور یہ جھنڈا اس طرح تھاما
کہ اسلامی پھریرا آج
لہرایا فضاؤں میں
لہرایا فضاؤں میں
معاً اللہ اکبر کی صدا
گونجی ہواؤں میں
گونجی ہواؤں میں
یہ جھنڈا امن و راحت کی
بشارت دیتا جاتا تھا
بشارت دیتا جاتا تھا
طلوع صبح وحدت کی شہادت
دیتا جاتا تھا
دیتا جاتا تھا
کہ عدل و بذل کا مختار
امن و صلح کا حامی
امن و صلح کا حامی
مجسم رحمت عالم محمد
مصطفیؐ نامی
مصطفیؐ نامی
وہ ابر لطف جس سے ہر گل
گلزار خنداں ہے
گلزار خنداں ہے
انیس بے کساں ہے درد
مند درد منداں ہے
مند درد منداں ہے
جہاں کو از سر نو نور سے
معمور کرنے کو
معمور کرنے کو
دلوں سے کفر کا رنگ
کدورت دور کرنے کو
کدورت دور کرنے کو
وہ جس کا اک اشارہ روح
مردہ کو جلاتا ہے
مردہ کو جلاتا ہے
وہی تشریف لاتا ہے وہی
تشریف لاتا ہے
تشریف لاتا ہے
سراقہ امن کی تحریر لے کر گھر پلٹ آیا
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: