قافلہ تجارت اور ابو سفیان کے منصوبے
یہ خالی ایک دھمکی ہی
نہ تھی کفار مکہ کی
نہ تھی کفار مکہ کی
بہت بد ہو چکی تھیں نیتیں
اشرار مکہ کی
اشرار مکہ کی
نبیؐ پر حملہ کرنے کے لیے
تیار بیٹھے تھے
تیار بیٹھے تھے
بس اپنے قافلے کے منتظر
کفار بیٹھے تھے
کفار بیٹھے تھے
ابو سفیاں گیا تھا شام
کی جانب تجارت کو
کی جانب تجارت کو
نکلنا تھا اسی کی واپسی
پر قتل و غارت کو
پر قتل و غارت کو
تجارت کے منافع پر مدار
جنگ تھا سارا
جنگ تھا سارا
تجارت کیا تھی گویا
کاروبار جنگ تھا سارا
کاروبار جنگ تھا سارا
قریشی تاجروں کا قافلہ
جب لوٹ کر آیا
جب لوٹ کر آیا
ابو سفیاں منافع کی رقم
تھیلوں میں بھر لایا
تھیلوں میں بھر لایا
پہنچ کر مکہ میں اب جنگ
کا سامان کرنا تھا
کا سامان کرنا تھا
مگر ڈر تھا کہ یثرب کے حوالی
سے گزرنا تھا
سے گزرنا تھا
دغا ہوتی ہے جس دل میں
وہی چھاتی دھڑکتی ہے
وہی چھاتی دھڑکتی ہے
فسادِ بلغمی سے آنکھ رہ رہ کر پھڑکتی ہے
ابو سفیان کے دل میں بھی
ہزاروں وہم آتے تھے
ہزاروں وہم آتے تھے
خیالی وسوسے ہی بھوت بن
بن کر ڈراتے تھے
بن کر ڈراتے تھے
خیال آیا مسلماں نیک و
بد پہچان جاتے ہیں
بد پہچان جاتے ہیں
محمدؐ آدمی کے دل کی باتیں جان جاتے ہیں
کہیں ایسا نہ ہو مقصد
سمجھ لیں اس تجارت کا
سمجھ لیں اس تجارت کا
مبادا جان لیں سامان ہے
یہ قتل و غارت کا
یہ قتل و غارت کا
چلے ہیں قاتلوں کے ہم
دہانِ آز بھرنے کو
دہانِ آز بھرنے کو
قبائل ہیں یہ سارا مال
و زر تقسیم کرنے کو
و زر تقسیم کرنے کو
سمجھ جائیں یہ سونا قبر کے اندر سلائے گا
سمجھ جائیں کہ یہ کپڑا
کفن ان کو پہنائے گا
کفن ان کو پہنائے گا
سمجھ جائیں کہ ان کی
صبح پر شام آنے والی ہے
صبح پر شام آنے والی ہے
منافع کی یہ دولت جنگ میں
کام آنے والی ہے
کام آنے والی ہے
کہیں ایسا نہ ہو اس قافلے
کا حال کھل جائے
کا حال کھل جائے
سرِ منزل نہ پہنچیں اور ساری چال کھل جائے
ہمارا قافلہ مکے پہنچ
جائے تو بہتر ہے
جائے تو بہتر ہے
کسی صورت مدینے پر بلا
آئے تو بہتر ہے
آئے تو بہتر ہے
یہ کیا ہے آج آگے پاؤں
دھرتے ہول آتا ہے
دھرتے ہول آتا ہے
مدینے کے حوالی سے گزرتے
ہول آتا ہے
ہول آتا ہے
اگر اہل مدینہ رستے میں
ہی ٹوک لیں ہم کو
ہی ٹوک لیں ہم کو
ارادوں سے ہمارے باخبر
ہوں روک لیں ہم کو
ہوں روک لیں ہم کو
اکارت جائیں گے مکے میں
پھر سامان لڑائی کے
پھر سامان لڑائی کے
ہوا ہو جائیں گے امکان
خنجر آزمائی کے
خنجر آزمائی کے
یہ سارا مال اگر اہل مدینہ
چھین لے جائیں
چھین لے جائیں
تو شاید جا کے تلواریں
خریدیں قلعے بنوائیں
خریدیں قلعے بنوائیں
بڑی دقت ہے پھر اللہ
والوں کو مٹانے میں
والوں کو مٹانے میں
محمد ہی کا مذہب پھیل
جائے گا زمانے میں
جائے گا زمانے میں
کوئی ترکیب ایسی ہو کہ
ہم بچ کر نکل جائیں
ہم بچ کر نکل جائیں
لڑائی کے لئے مکے سے واپس
لوٹ کر آئیں
لوٹ کر آئیں
نئے مذہب کی جڑ تیغ و تبر
سے کاٹ دیں آ کر
سے کاٹ دیں آ کر
مدینے کی زمیں لاشوں سے
یکسر پاٹ دیں آ کر
یکسر پاٹ دیں آ کر
یہ خالی ایک دھمکی ہی نہ تھی کفار مکہ کی
Reviewed by WafaSoft
on
August 27, 2019
Rating:


No comments: